پردہ اور فحاشی




 پردہ اورفحاشی

اللہ کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہےکہ

"حیا ایمان سے ہے اور ایمان حیا سے ہے"

"جب تو حیا کھو دے تو جو مرضی آے کر"

"جو عورت خوشبو لگا کر مردوں کے پاس سے گزرےوہ ایسی ویسی ہے یعنی زانیہ ہے"

" ایک بیغیرت عورت چار مردوں کو جہنم میں لے کر جاے گی،بیغیرت باپ،بھاہی،خاوند اور بیٹا"

اللہ تعالی پاک ہے اور پاکیزگی کو پسند کرتا ہےاس دنیا کے اندر مرد اور عورت کو پیدا فرما کران کے خالق نے ان سے کچھ تقاضے کیے ہیں کہ زندگی اس کی مرضی سے گزارنی ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ جب قوموں نے اپنی من مانی کی اور خالق کے احکام سے روگردانی کی تو مختلف قوموں پہ مختلف عزاب آے۔لیکن ایک قوم پہ اللہ نے سات اکٹھے عزاب نازل کیےاکٹھے۔کیونکہ وہ قوم سرعام بےحیاہی کرنے لگی تھی۔

اگر ہم مجموعی طور پہ دیکھیں تو وہ سارے گناہ جو پہلی قومیں فردافردا کرتی تھیں ہم میں جمع ہو گے ہيں۔انہیں میں ایک گناہ فحاشی ہے۔جو آج زیر بحث ہےہمارے معاشرے میں فحاشی اور عریانیت کے پھیلاو کی چند وجوہات ہیں

■اسلام سے ناواقفیت

■سزاوں کا اطلاق نا ہونا

■مردوں اور عورتوں کا میل ملاپ

■پردہ نا کرنا اور زینت وزیباںش کا اظہار

■ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پہ فحش مواد تک رساءی

■سستہ اور فوری انصاف نا ھونا

■بچوں کی طرف والدین کی عدم توجہ

اگر ہم  بےحیاہی پہ قابو نا پا سکے تو ہمارے معاشرے کا حال بھی یورپ کی طرح ہو گا ۔جہاں نا تو رشتوں کی پہچان ہےاور نا رشتوں کا احترام

جہاں عورت کی عزت ایک ٹشو پیپر سے زيادہ نہیں.اگر ہمارے معاشرے میں فوری اور سستہ انصاف ملےتو حدیث کی روشنی میں40 روز کی بارش اتنا اثر نہیں کرتی جتنا اللہ کی ایک حد نافز کرنے سے معاشرے میں امن وسکون ہو گا

Comments

Popular posts from this blog

نو عمر افراد کو خوابوں کی نوکریوں کے لیے Math ریاضی کی ضرورت ہے

بہترین تعلیم کے ساتھ 10 ممالک

فاریکس کرنسی ٹریڈنگ